تل ابیب،غزہ (مشرق نیوز)غزہ میں اسرائیلی جارحیت نہ رکی ،24 گھنٹوں میں مزید 108 فلسطینی شہید اور 393 سے زائد زخمی ہو گئے، عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے شمالی غزہ کے علاقے جمالیہ، جنوبی شہر رفاح سمیت مختلف علاقوں میں پناہ گزین کیمپوں اور رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا،بمباری کے دوران کتائب المجاہدین کے سینئر کمانڈر اسعد ابو شریعہ بھی شہید ہو گئے، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق امدادی سرگرمیوں کے دوران شہریوں پر کی گئی اسرائیلی فائرنگ سے اب تک 115 افراد شہید ہو گئے ہیں،فلسطینی حکام نے کہا اسرائیل نے 18 مارچ کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوبارہ حملے شروع کیے جس کے بعد سے اب تک 4603 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں،غزہ میں جاری حملوں کے نتیجے میں شہدا کی مجموعی تعداد بڑھ کر 54880تک پہنچ گئی ہے،ادھراسرائیلی فوج نے غزہ میں بے یارو مددگار فلسطینیوں کی امداد کیلئے آنیوالے قافلے کو بھی نہ بخشا،میڈیارپورٹس کے مطابق غزہ فریڈم فلوٹیلا پر ڈرونز سے حملہ کرکے لوگوں پر ایسا سفید سپرے کیا گیا جس نے جلد کو متاثر کیا، چند ہی منٹ بعد فلوٹیلا کا کمیونی کیشن نظام جام کردیا گیا،امدادی قافلے ’’ میڈلین‘‘میں موجود بعض افراد کو اسرائیلی فوج اغوا کرکے لے گئی،کشتی پر عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی رضاکار خاتون گریٹا تھنبرگ سمیت برازیل، فرانس، جرمنی، نیدرلینڈز، سپین، سویڈن اور ترکیہ کے شہری سوار تھے،اسرائیلی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بیان میں کہا کہ گریٹا اور دیگر افراد نے ٹرک سے بھی کم امدادی سامان لیکر سستی شہرت کیلئے میڈیا پر ڈرامہ رچانے کی کوشش کی،فریڈم فلوٹیلا کولیشن (FFC) نے ٹیلی گرام پر پیغام میں کہا ہے ’’میڈلین‘‘ سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔