08-11-2025

شہباز شریف کی قیادت میں ن لیگ کے وفد کی صدر،چیئرمین پی پی سے ملاقات، ترمیمی پیکیج میں الیکشن کمیشن کی تعیناتیوں پر ڈیڈ لاک ختم کرنے کیلئے تجاویز بھی نکات کا حصہ
پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6نومبرکوصد ر زرداری کے دوحہ سے واپسی پربلاول ہائوس کراچی میں طلب، ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر غور کیاجائیگا: اعلامیہ



ڈرافٹ پر کوئی کام شروع نہیں ہوا،لیکن وقتاً فوقتاً بات چیت ضرور ہوتی رہتی ،آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا ہے:بیرسٹر عقیل

کراچی،اسلام آباد (بیورورپورٹ)وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری پکڑ لی ، وزیر اعظم نے پیپلزپارٹی سے تعاون مانگ لیا، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے ن لیگ نے27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پیپلزپارٹی سے تعاون مانگا ہے،سوشل میڈیا ایکس پرٹویٹ میں چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ن لیگ کاوفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا، وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پیپلز پارٹی کی حمایت مانگی ،بلاول بھٹو زرداری نے کہا مجوزہ27ویں آئینی ترمیمی پیکیج میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی ، ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے، این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کے خاتمے کی تجویز اور آرٹیکل 243میں ترمیم کے نکات، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ، الیکشن کمیشن کی تعیناتیوں پر ڈیڈ لاک ختم کرنے کیلئے تجاویز بھی شامل ہیں، ادھرچیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے پیپلزپارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6نومبرکوصد ر آصف زرداری کی دوحہ سے واپسی پربلاول ہائوس کراچی میں طلب کرلیا،بلاول ہائوس سے جاری اعلامیہ کے مطابق سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر غور کیاجائیگا،دوسری جانب وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل نے کہاہے 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے،نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دئیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا ، تحفظ دینا ہے، دہشت گردی، انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگاہی کیلئے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے، آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے۔